انٹر نیشنلپاکستانشوبز

ترک ڈراموں سے ہماری انڈسٹری پر کوئی منفی اثر نہیں پڑا، ہمایوں سعید

اداکار ہمایوں سعید نے کہا ہے کہ ترک ڈراموں سے ہماری انڈسٹری پر کوئی منفی اثر نہیں پڑا۔

اداکار ہمایوں سعید پی ٹی آئی کے رہنما سینیٹر فیصل جاوید خان کے ہمراہ وسیم بادامی کے شو میں شریک ہوئے۔ جہاں میزبان وسیم بادامی نے ان سے کئی سوالات پوچھے جس کے انہوں نے دلچسپ جوابات دئیے۔

وسیم بادامی نے شو کے دوران ہمایوں سعید سے پوچھا کہ ترک ڈرامے آنے سے ہماری انڈسٹری متاثر ہوئی ہے کیا یہ بات غلط ہے؟ اس سوال کے جواب میں ہمایوں سعید نے کہا ہمارے یہاں ترک ڈرامے آنے چاہئیں۔
وسیم بادامی نے پوچھا ایسا کہا جاتا ہے کہ ترک ڈرامے آنے سے ہمارے فنکار بے روزگار ہوتے ہیں کیا یہ صحیح ہے؟ اس سوال پر ہمایوں سعید نے کہا ایسا کچھ نہیں ہے کوئی بھی فنکار بے روز گار نہیں ہوتا ہمارے یہاں ماشااللہ بہت کام ہے۔

ہمایوں سعید نے اپنی بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہمارے یہاں ترک ڈرامے اتنے زیادہ آئیں گے ہی نہیں کہ ہمارا مقامی ٹیلنٹ متاثر ہو۔ ایک وقت تھا جب ترک ڈرامے ہمارے ایک چینل پر آتے تھے اور ہر وقت وہاں پر صرف ترک ڈرامے ہی دکھائے جاتے تھے لیکن اب نہیں آرہے کیونکہ وہ لوگ بھی کتنے غیر ملکی ڈرامے لائیں گے۔ کبھی کوئی اچھا ڈراما آجاتا ہے جس سے ہماری انڈسٹری کو بھی فائدہ ہوتا ہے اور وہاں کی انڈسٹری کوبھی فائدہ ہوتا ہے اور اسی طرح ہونا چاہئے۔

ہمایوں سعید نے کہا پہلے ہمارے مقامی چینل پر ہالی ووڈ کی انگریزی فلمیں چلائی جاتی تھیں ’’سٹرڈے نائٹ اسپیشل‘‘ پر۔ اگر ہمارے یہاں ہالی ووڈ سے نیچے کی کوئی چیز دکھائی جاتی ہے تو ہم فوراً غیر یقینی کیفیت کا شکار ہوجاتے ہیں۔ ہمیں چاہئے کہ ہم اپنا اچھا کام کریں اور اگر بیرون ملک کی بھی کوئی اچھی چیز یہاں دکھائی جائے تو اس سے ہماری انڈسٹری کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔

شو کے دوران وسیم بادامی نے سینیٹر فیصل جاویدخان سے سوال پوچھا کیا ہماری فلم انڈسٹری میں بھارت سے زیادہ ٹیلنٹ ہے؟ اس سوال کے جواب میں فیصل جاوید خان نے کہا جی بالکل ہمارے یہاں بھارت سے زیادہ باصلاحیت فنکار ہوجود ہیں۔

ہماری ڈراما انڈسٹری ہماری فلم انڈسٹری سے زیادہ آگے ہے؟ اس سوال کے جواب میں سینیٹر فیصل جاوید خان نے کہا یہ بات بالکل صحیح ہے ہماری ڈراما انڈسٹری فلم انڈسٹری سے زیادہ آگے ہے۔

متعلقہ پوسٹ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button