پاکستانکھیل

پاکستانی اسٹارز آج اپنے گھر میں جلوہ گر ہوں گے

کراچی: پاکستانی اسٹارز آج اپنے گھر میں جلوہ گر ہوں گے جب کہ کالی آندھی کو قابو کرنے کیلیے آستینیں چڑھا لیں۔

پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان 3 ٹی 20 میچز کی سیریز پیر سے کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں شروع ہورہی ہے، پاکستان حال ہی میں یو اے ای میں کھیلے گئے ورلڈ کپ سے شروع ہونے والی فتوحات کا سلسلہ بنگلہ دیش کے بعد اب اپنے ہوم گراؤنڈ پر بھی برقرار رکھنے کیلیے پراعتماد ہے۔

نیوزی لینڈ کے اچانک یہاں سے چلے جانے کے بعد ویسٹ انڈیز سے سیریز کی صورت میں پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ سرگرمیاں پھر سے شروع ہونے جارہی ہیں۔ مختصر ترین فارمیٹ میں گرین شرٹس کافی فارم میں ہیں، میگا ایونٹ کے سیمی فائنل میں اگر میتھیو ویڈ کے سکسرز والا سین نہ ہوتا تو شاید ایرون فنچ کے بجائے بابر اعظم ورلڈ کپ ہاتھ میں لیے تصاویر بنوا چکے ہوتے۔
ورلڈ کپ کے بعد پاکستان نے بنگلہ دیش کو اس کے میدان میں وائٹ واش شکست سے دوچار کیا۔ اس طرز میں محمد رضوان اور کپتان بابر اعظم پاکستانی بیٹنگ کے دو اہم ترین ستون ہیں، ویسٹ انڈیز سے ہوم سیریز میں بھی بیٹنگ کے محاذ پر توقعات کا زیادہ تر بوجھ ان دونوں کے ہی کندھوں پر ہوگا، ان کے بعد فخر زمان، حیدر علی اور خوشدل شاہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں ٹیم کو تقویت پہنچانے کیلیے موجود ہوں گے۔

نائب کپتان شاداب خان کی اصل ذمہ داری اپنی اسپن بولنگ سے کیریبیئن پلیئرز کو دام میں الجھانا ہوگا مگر اس کے ساتھ وہ ضرورت پڑنے پر بیٹنگ میں بھی ٹیم کے کام آسکتے ہیں۔ محمد نواز، حارث رؤف اور شاہین شاہ آفریدی حریف بیٹنگ کو آزمانے کیلیے موجود ہوں گے۔

آخری بولنگ پوزیشن کیلیے شاہنواز دھانی اور محمد وسیم کے درمیان مقابلہ ہوگا، پاکستان بنگلہ دیش کے خلاف ٹی 20 سیریز میں روٹیشن پالیسی اختیار کیے رہا، اب ایک بار پھر فل اسٹرینتھ ٹیم موجود ہے تاہم شعیب ملک، عماد وسیم اور حسن علی موجود نہیں ہیں۔

کپتان بابر اعظم بھی فتوحات کا سلسلہ برقرار رکھنے کیلیے پرعزم ہیں، پہلے میچ سے قبل میڈیا سے بات چیت میں ان کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ سے ہماری ٹیم اچھا کھیل پیش کررہی ہے، اب ہم ہوم سیریز کھیلنے جارہے ہیں۔

3 ویسٹ انڈین کرکٹرز کے کورونا وائرس کے باعث سیریز سے باہر ہونے پر حریف ٹیم کے کمزور ہونے کے سوال پر بابر کا کہنا تھا کہ ہمیشہ یہ بات ہوتی ہے کہ وہ پلیئر نہیں آیا، وہ نہیں آئے، ہم کسی ٹیم کو آسان نہیں سمجھتے، باقی پلیئرز بھی کافی باصلاحیت اور تجربہ کار ہیں، ہم ان کو آسان نہیں سمجھ سکتے۔

دوسری جانب کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے باوجود ویسٹ انڈین ٹیم اچھی کارکردگی کیلیے پراعتماد ہے، شیلڈن کوٹریل، روسٹن چیس اور کائیل میئرز مثبت ٹیسٹ کی وجہ سے سیریز سے باہر ہوچکے ہیں، کیرون پولارڈ، آندرے رسل، جیسن ہولڈر، شمرون ہٹمائر اور فابیان ایلن پہلے ہی مختلف وجوہات کے باعث ٹور پر نہیں آئے، اس لیے روماریو شیفرڈ، اوڈین اسمتھ اور ڈومنک ڈریکس کو میدان میں اترنے کا موقع مل سکتا ہے، دلچسپ بات یہ ہے کہ تینوں ہی فاسٹ بولنگ آل راؤنڈر ہیں۔

نیشنل اسٹیڈیم کی پچ رنز سے بھری ہوئی محسوس ہورہی ہے، موسم خوشگوار رہے گا، اوس کا امکان بھی بہت کم ہے۔

متعلقہ پوسٹ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button