پاکستانتازہ ترین

پنجاب میں جنسی تشدد کے بڑھتے واقعات پر ایمرجنسی نافذ

پنجاب حکومت نے خواتین اور بچوں کے ساتھ ریپ کے بڑھتے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے زیادتی کے معاملے پر ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ صوبائی وزیر عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال ابتر ہے۔ روانہ کی بنیاد پر ریپ کیسز میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ سول سوسائٹی‘ اساتذہ اور تمام ادارے جوخواتین اور بچوں کیلئے کام کررہے ہیں‘ان سے مشاورت کی جائیگی۔ صورتحال بڑی کشیدہ ہے‘ اس پر ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔
 
یہ حقیقت ہے کہ ملک بھر میں بالخصوص پنجاب میں لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہو چکی ہے جس سے حکومت کی رٹ اور گورننس پر ایک بڑا سوالیہ نشان لگ چکا ہے۔ سٹریٹ کرائم میں اضافہ‘ موبائل فون‘ موٹر سائیکل اور نقدی چھیننے اور چوری ڈکیتی کی وارداتیں معمول بن چکی ہیں۔ان وارداتوں کے دوران قتل کے واقعات بھی سامنے آرہے ہیں جبکہ خواتین اور بچوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات میں تو بے تحاشا اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔ گزشتہ روز فیصل آباد‘ گجرات اور بھکر میں چار خواتین اور دو بچوں کے ساتھ زیادتی کی گئی۔
ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس بچوں سے جنسی تشدد کے واقعات میں 30 فیصد اضافہ ہوا۔ سب سے زیادہ واقعات پنجاب میں ہوئے جو 63 فیصد ریکارڈ کئے گئے۔ ان جرائم کی کے تناظر میں ہی حکومت پنجاب کو ایمرجنسی نافذ کرنا پڑی ۔ بے شک حکومت کی جانب سے خواتین اور بچوں کے تحفظ کا عزم ظاہر کیا گیا ہے اور قوانین میں ترامیم بھی کی جائیں گی اور ایک ہیلپ لائن بھی بنائی جائیگی لیکن ضرورت اس امر کی ہے ان بڑھتے جرائم کا باریک بینی سے جائزہ لیا جائے اور ان کے پس پردہ محرکات کا کھوج لگایا جائے جو ایسے جرائم کو جنم دینے کا باعث بن رہے ہیں۔ اس کیلئے ضروری ہے کہ انتظامی امور میں موجود کمزوریوں کو دور کیا جائے اور ان کالی بھیڑوں سے بھی آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے جو ان جرائم پیشہ عناصر کی سرپرستی کررہے ہیں۔
ہر شہری کی جان و مال اور عزت کا تحفظ ریاست کی اولین ذمہ داری ہے‘ اس کیلئے جو بھی ضروری اقدامات ہوں وہ بروئے کار لائے جائیں۔ بالخصوص خواتین اور بچوں کے ساتھ زیادتی اور انہیں ہراساں کرنے کے واقعات کی روک تھام کیلئے ہر ممکن کوشش کی جانی چاہیے تاکہ پرامن اور مہذب معاشرے کی ضمانت دی جاسکے

متعلقہ پوسٹ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button