پاکستان

قومی اسمبلی اجلاس؛ اداروں کیخلاف بولنے والے پر آرٹیکل 6 لگانے کی گونج

تحریک انصاف کے منحرف رکن اسمبلی نور عالم خان نے کہا ہے کہ حکومت نے اداروں کے خلاف بولنے والے پر آرٹیکل 6 کیوں نہیں لگایا؟

اسپیکر راجا پرویز اشرف کی سربراہی میں قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا۔ اجلاس کے دوران ایک مرتبہ پھر اداروں کیخلاف بولنے والے پر آرٹیکل 6 لگانے کی گونج سنی گئی۔

پاکستان تحریک انصاف کے منحرف رکن قومی اسمبلی اور پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین نورعالم خان نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ آرمی چیف تعیناتی کے وقت لاہور سے پنڈی تک یلغار کی گئی۔ یہ کس کو پریشر میں لینا چاہتے تھے؟

عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے نور عالم خان نے کہا کہ جس آرمی چیف نے اسے وزیر اعظم بنایا انہیں بھی نہیں بخشا، اسی آرمی چیف نے اس پارٹی کو زیرو سے ہیرو بنایا۔

نورعالم خان نے کہا کہ جو اداروں کے سربراہان اوراعلٰی عدلیہ کے ججز تک کو نہیں بخشتا تو ہم کیا ہیں، مجھے وفاقی حکومت سے گلہ ہے، حکومت نے اداروں کے خلاف بولنے والے پر آرٹیکل6کیوں نہیں لگایا؟۔

اجلاس کے دوران جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے ارکان نے تھل کینال کے فنڈز کا مسئلہ حل کرنے کا مطالبہ کیا۔

افضل ڈھانڈلہ نے کہا کہ تھل کینال کے فنڈز کے لئے پانی کی تقسیم کا مسئلہ پہلے حل کرنا ہوگا، سندھ اورپنجاب کے آبپاشی کے محکمے مل کر مسئلہ حل کریں، کینال بننے سے تھل کی قسمت بدل سکتی ہے۔

متعلقہ پوسٹ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button