تازہ ترین

بٹگرام: چیئر لفٹ کی رسی ٹوٹ گئی، ریسکیو آپریشن شروع کردیا گیا

بٹگرام کے علاقے آلائی میں چیئر لفٹ کی رسی ٹوٹ گئی، اسکول جانیوالے اساتذہ اور بچے کئی گھنٹے سے لفٹ میں پھنسے ہوئے ہیں۔ پاک فوج اور ایئر فورس کے ہیلی کاپٹرز پہنچ گئے، پھنسے ہوئے افراد کو کھانا اور پانی پہنچادیا گیا۔

خیبرپختونخوا کے علاقے بٹگرام کے قریب آلائی میں صبح سویرے بچوں اور اسکول اساتذہ کو لے جانیوالی چیئر لفٹ کے 2 رسیاں ٹوٹ گئیں، جس کے باعث لفٹ پھنس گئی، لفٹ میں استاد اور 7 بچے موجود ہیں، لفٹ سیکڑوں فٹ بلندی پر ایک جانب کو جھکی ہوئی ہے۔کمشنر ہزارہ نے نگران حکومت سے لوگوں کو ریسکیو کرنے کیلئے ہیلی کاپٹر مانگ لیا جس کے بعد پاکستان آرمی اور ایئرفورس کے 3 ہیلی کاپٹرز علاقے میں پہنچ گئے۔

ایئر فورس کے ہیلی کاپٹر کے ذریعے پھنسے ہوئے افراد کو کھانا، ادویات اور پانی پہنچادیا گیا۔

اسپیشل فورسز کے سلنگ آپریشن کے دوران ایک اہلکار نے ہیلی کاپٹر سے متاثرین کو پانی، خوراک، دل کی دھڑکن نارمل کرنے کی ادویات پہنچائیں۔

رپورٹ کے مطابق پاک آرمی کا ریسکیو ہیلی کاپٹر کے لفٹ کے قریب جاتے ہی ڈولی ہلنا شروع ہوجاتی ہے، جس کی وجہ سے زیادہ احتیاط کی جارہی ہے۔

ریسکیو کیلئے ایس ایس جی کا سلنگ آپریشن اور روپ لیڈر (رسی کی سیڑھی) وغیرہ کا استعمال زیر غور ہے، یہ انتہائی رسکی آپریشن ہے، پاک آرمی کے ٹروپس مکمل جانفشانی سے اس میں حصہ لے رہے ہیں۔

این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ پاک فوج کے ہیلی کاپٹر ریسکیو آپریشن کیلئے بھیج دیئے گئے، پی ڈی ایم کو سیاحتی انفرااسٹرکچر سپر سیفٹی آڈٹ کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

چیئر لفٹ میں پھنسے استاد گل نواز نے سماء سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ 7 بچے اور وہ خود چیئر لفٹ میں پھنسے ہیں، بچے بہت خوفزدہ ہیں، ایک بچہ بے ہوش ہوچکا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ چیئر لفٹ میں پھنسے ہوئے 5 گھنٹے سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے۔

گل نواز نے سماء سے گفتگو کرتے ہوئے انتظامیہ سے جلد سے جلد ریسکیو آپریشن کی اپیل کی اور کہا کہ بچوں کی حالت تشویشناک ہے، ان کی عمریں 10 سے 15 سال کے درمیان ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ لفٹ پر زیادہ بوجھ نہیں، عام طور پر اس سے بھی زیادہ افراد اس لفٹ میں سفر کرتے ہیں۔ترجمان 1122 بلال فیضی نے سماء ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چیئر لفٹ کے مقام پر پہنچنے میں دو سے ڈھائی گھنٹے لگتے ہیں، ریسکیو ٹیمیں راستے میں ہیں، جلد سے جلد وہاں پہنچنے کی کوشش کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پہلی ترجیحی لوگوں کو محفوظ طریقے سے نکالنا ہے، چیئر لفٹ کی دو رسیاں ٹوٹ چکی ہیں، چیئر لفٹ دو ہزار فٹ بلندی پر ہے، ڈبل ون ڈبل ٹو پہلے بھی اس طرح کے ریسکیو آپریشن کر چکا ہے۔

دوسری جانب آرمی ہیلی کاپٹر چیئر لفٹ میں پھنسے لوگوں کی مدد کیلئے پہنچ چکا ہے تاہم ابھی تک ریسکیو کا کام شروع نہیں کیا جاسکا۔

رپورٹ کے مطابق پاک آرمی ریسکیو ہیلی کاپٹر بٹگرام میں پہنچ کر ایریا کی ریکی کررہا ہے، ریکی کرنے کے بعد بڑے محتاط انداز میں ایک ڈیلیبریٹ طریقے سے ریسکیو آپریشن کو کیا جائے گا۔

ڈی ایس پی کا کہنا ہے کہ سوائے ایئرلفٹ کے کوئی دوسرا آپشن نظر نہیں آرہا، موبائل سگنل نہ ہونے کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے۔

کمشنر ہزارہ عامر سلطان ترین کہتے ہیں ہیلی کاپٹر موقع پر پہنچ چکا ہے، حالات کا جائزہ لے رہا ہے، ہوا کے دباؤ کی وجہ سے ہیلی کاپٹر قریب پرواز نہیں کررہا، کیبل کار میں تمام افراد تا حال خیریت سے ہیں۔

پاک فوج کا دوسرا ہیلی کاپٹر بھی ریسکیو آپریشن میں حصہ لینے کیلئے پہنچ گیا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ رسیوں کے ذریعے ہی لفٹ میں پھنسے لوگوں کو ریسکیو کیا جاسکتا ہے۔

وزیراعظم کا بیان

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی بٹگرام میں چیئر لفٹ میں پھنسے افراد کے فوری ریسکیو کی ہدایت کردی۔ وزیراعظم کی این ڈی ایم اے سمیت متعلقہ اداروں کو ریسیکو کیلئے تمام تر وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت کردی۔

وزیراعظم نے پہاڑی علاقوں میں موجود ایسی تمام چیئر لفٹس پر حفاظتی انتظامات یقینی بنانے کی بھی ہدایت کردی ساتھ ہی خستہ حال، حفاظتی معیار پر پورا نہ اترنے والی چیئر لفٹس فوری بند کرنے کا بھی حکم دیدیا۔

متعلقہ پوسٹ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button