پاکستان

وزیراعظم اور آرمی چیف پشاور پہنچ گئے، سیکیورٹی اداروں کا ہنگامی اجلاس طلب

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور آرمی چیف جنرل آصف منیر پشاور پہنچ گئے جہاں انہوں ںے پولیس لائنز دھماکے پر ہنگامی اجلاس طلب کرلیا، وزیراعظم نے کہا ہے کہ پاکستان کے خلاف جنگ کرنے والوں کو صفحہ ہستی سے مٹا دیں گے۔

شہباز شریف اور جنرل آصف منیر نے لیڈی ریڈنگ ہسپتال کا دورہ کیا اور پشاور پالیس لائنز دھماکے میں زخمی افراد کی عیادت کی۔ وزیر اطلاعات مریم اورنگ زیب کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف پشاور پہنچ گئے جہاں انہوں ںے سانحہ پشاور کے افسوس ناک واقعہ کے بعد ہنگامی اجلاس اور تمام متعلقہ اداروں کے حکام کو طلب کر لیا ہے۔
مریم اورنگ زیب کے مطابق امن و امان سے متعلق وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس دہشت گردی کے آج کے واقعے کے محرکات پر غور کرے گا، اجلاس میں واقعے پر ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ پیش کی جائے گی۔

پاکستان کے خلاف جنگ کرنے والوں کو صفحہ ہستی سے مٹا دیں گے، وزیراعظم

قبل ازیں پولیس لائنز پشاور کی مسجد میں ہونے والے دہشت گردانہ خودکش حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے وزیراعظم نے مزید کہا کہ اللہ تعالی کے حضور سربسجود مسلمانوں کا بہیمانہ قتل قرآنی تعلیمات کے منافی ہے۔ اللہ کے گھر کو نشانہ بنانا ثبوت ہے کہ حملہ آوروں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔ دہشت گرد پاکستان کے دفاع کا فرض نبھانے والوں کو نشانہ بنا کر خوف پیدا کرنا چاہتے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے خلاف جنگ کرنے والوں کو صفحہ ہستی سے مٹا دیں گے۔ انہوں نے عزم کا اظہار کیا کہ شہریوں کا ناحق خون بہانے والوں کو عبرت کا نشان بنائیں گے۔ وزیراعظم نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پوری قوم اور ادارے یکسو اور متحد ہیں۔ قوم اپنے شہدا کو سلام عقیدت پیش کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں امن وامان کی بگڑتی صورت حال پر جامع حکمت عملی اپنائیں گے۔ وفاق صوبوں کی انسداد دہشت گردی کی صلاحیت بڑھانے میں تعاون کرے گا۔

وزیراعظم نے وفاقی وزیر داخلہ کو ہدایت کی کہ صوبوں بالخصوص خیبرپختونخوا کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کی صلاحیت بڑھانے میں مدد فراہم کریں۔ وزیراعظم نے پشاور میں پولیس لائنز کی مسجد میں خودکش دھماکے کے شہدا کے درجات کی بلندی، اہل خانہ کے لیے صبر اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی ہے۔

متعلقہ پوسٹ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button