پاکستانتازہ ترینساہیوالصحت

کمشنر ساہیوال کا ڈینگی کنٹرول ڈویژنل ورکشاپ سے خطاب

کمشنر ساہیوال ڈویژن نادر چٹھہ نے کہا ہے کہ کورونا کے ساتھ ساتھ ڈینگی بخار کا خطرہ ابھی کم نہیں ہوا اور آنے والے 2ماہ میں شہریوں کو کوروناوائرس سے بچاﺅ کے ساتھ ڈینگی مچھر سے بھی بچنا ہے -ڈینگی بخار دنیا کی 10بڑی جان لیوا بیماریوں میں شمار ہوتا ہے جس سے بچنے کے لئے ضروری ہے کہ ہم اپنے گردونواح کو صاف رکھیں،پانی کھڑا نہ ہونے دیں اور گھروں کے اندر موجود جگہوں ،واٹر کولروں ،پرانے سامان ،چھتوں اور لان کی مسلسل صفائی کرتے رہیں۔ انہوں نے یہ بات تحصیل کونسل ہال میں ڈینگی کنٹرول ڈویژنل تربیتی ورکشاپ کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کہی جس میں محکمہ صحت کے ساتھ ساتھ متعلقہ محکموں کے ڈویژنل و ضلعی افسران نے بھی شرکت کی -ورکشاپ میں ڈپٹی کمشنر بابر بشیر ،ڈائریکٹر ڈینگی کنٹرول پنجاب ڈاکٹر شاہد حسین مگسی، ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز ڈاکٹر صادق سلیم کمبوہ ،سی ای او ہیلتھ ساہیول ڈاکٹر عبدالمجید خان نیازی، سی ای او ہیلتھ پاکپتن ڈاکٹر احمد شہزاد اور سی ای او ھیلتھ اوکاڑہ ڈاکٹر عبدالمجید، ڈاکٹرطاہرہ مریم، ڈاکٹر کامران شوکت اور اینٹا مالوجسٹ اطہر گل ،محسن ایوب ،خلیق الزمان ، محمداقبال ،صائمہ منان اور عارفہ عاشق نے بھی شرکت کی۔ کمشنر نے کہا کہ 2011میں ڈینگی کے آغاز پر پورا ملک بے بسی کاشکار تھا کیونکہ کسی کو اس خطر ناک بیماری سے متعلق آگہی نہیں تھی لیکن پھر تمام محکموں نے یک جان ہو کر عوام کی مدد سے اس جان لیوا بیماری پر قابو پایا -انہوں نے محکمہ صحت کے افسران کو ہدایت کی کہ وہ ڈینگی لاروا کی چیکنگ اور مانیٹرنگ کا عمل مشنری جذبے سے جاری رکھیں اور عوام میں آگہی کے لئے تمام ذرائع استعمال کریں – ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر ڈینگی کنٹرول پنجاب ڈاکٹر شاہد حسین مگسی نے بتایا کہ اس سال پنجاب میں 45 ڈینگی کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں تاہم پچھلے دو سالوں سے ساہیوال ڈویژن ڈینگی فری ہے جو خوش آئند ہے۔انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنے گھروں کے اندر پانی جمع نہ ہونے دیں اور جہاں کہیں لاروا کی موجودگی ظاہر ہو فوری طور پر ٹول فری نمبر 0800-99000پر اطلاع دیں – ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز ساہیوال ڈاکٹر صادق سلیم کمبوہ نے کہا کہ ڈینگی بھی کورونا کی طرح جان لیوا بیماری ہے جس سے بچاﺅ کا واحد حل احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ہے -سرویلنس کرنے والی ٹیموں کو چاہیے کہ وہ تمام گھروں ، مارکیٹوں ،پارکوں ،قبرستانوں،زیر تعمی

متعلقہ پوسٹ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button