پاکستان

دنیاکوسیلاب متاثرین کی بحالی تک پاکستان کوتنہا نہیں چھوڑنا چاہیے،انتونیو گوتریس

وزیراعظم شہباز شریف اور یو این سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سیلاب متاثرہ علاقوں کے دورے پر سکھر پہنچ گئے۔

وزیر اعظم شہباز شریف اوریواین سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس سکھر پہنچ گئے۔وزیراعلیٰ سندھ نے وزیر اعظم اور انتونیو گوتریس کا سکھر ایئر پورٹ پر استقبال کیا۔بلاول بھٹو، احسن اقبال ، مریم اورنگزیب بھی وزیر اعظم اوریواین سیکریٹری کے ہمراہ ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی جانب سے سکھر ائیرپورٹ پر سیلابی صورتحال پربر یفنگ دی گئی۔ بریفنگ دوران انہوں نے بتایا کہ بارشوں اور سیلاب سے بڑے پیمانے پر تباہ کاریاں ہوئیں۔بارشوں اور سیلاب سے سندھ اور بلوچستان بہت متاثر ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ سندھ کے مختلف اضلاع اب بھی زیر آب ہیں۔سندھ میں سیلاب سے 537افراد جاں بحق ہوئے۔دریائے سندھ میں سیلاب سے فصلوں اور مویشیوں کو نقصان پہنچا۔سیلاب کی تباہ کارویوں کے بعد متاثرین کی بحالی کا کام جاری ہے ۔

وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ سیلاب اور بارشوں سے نقصانات کا تخمینہ زیادہ ہوسکتاہے ۔سکھر اور خیرپور میں سیلابی پانی موجود ، نکاسی آب کی کوشش کررہےہیں۔سندھ میں رواں سال غیرمعمولی بارشیں ہوئیں۔سندھ میں رواں سال 1185ملی میٹر بارشیں ریکارڈ کی گئیں۔سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں متاثرین کو ریلیف کیمپوں میں منتقل کیاجاچکاہے۔

ان کا کہنا ہے کہ سندھ میں سیلاب سے 3ملین ایکڑ زمین پانی میں ڈوبی ہوئی ہے۔مویشیوں کو بیماری سے بچاوکے لیے مچھردانیوں کی ضرورت ہے ۔بارشوں اور سیلاب سے سندھ کے 24اضلاع شدید متاثر ہوئے۔

انہوں نے کہا ہے کہ متاثرین کی بحالی بڑا چیلنج ہے ،نکاسی آب تک انہیں واپس گھروں میں نہیں بھیجا جاسکتا۔سندھ میں سیلاب سے مواصلاتی نظام کو نقصان اندازے سے زیادہ ہے۔سیلاب سے رابطہ سڑکیں،ریلوے ٹریکس اوررابطہ پلوں شدیدنقصان پہنچا۔جب تک بارش کا پانی نیچے نہیں جاتا ٹریکس کی بحالی ممکن نہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹ رہاہے ،ہمیں عالمی برادری کی اشد ضرورت ہے ۔سیلاب متاثرین کی بحالی،مواصلاتی نظام کو دوبارہ ٹھیک کرنے کے لیے بڑی رقم کی ضرورت ہے۔

یو این سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سیلابی صورتحال کی سنجیدگی کا احساس ہے۔پاکستان میں سیلاب سے نقصانات کا فضائی جائزہ لیا، صورتحال دیکھ کر افسوس اور دکھ ہوا۔پاکستان میں سیلاب متاثرین نے جانی ،مالی اور ہر قسم کی قربانیاں دیں ۔سیلاب سے بڑے پیمانے پر نقصانات کے ازالے کے لیے پاکستان کو بڑی رقم کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ امیدہے عالمی ممالک ان حالات میں پاکستان کا ساتھ نبھائیں گے۔کوئی شک نہیں موسمیاتی تبدیلی بڑا چیلنج ہے ، جس سے پاکستان نمٹ رہاہے۔قدرتی آفات سے مزاحمت نہیں کی جاسکتی مگر موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے اقدامات ہوسکتےہیں۔موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے موثر اقدامات نہ کیے تو شاید آئندہ کا نقصان اس سے بڑاہو۔

ان کا کہنا ہے کہ عالمی برادری سے اپیل ہے وہ پاکستان کی اس مشکل میں مدد کریں اور آگے آئیں۔دنیاکو سیلاب متاثرین کی بحالی تک پاکستان کو تنہا نہیں چھوڑنا چاہیے ۔موسمیاتی تبدیلی کےچیلنجز سے تمام ممالک کو ملکر نمٹنا ہوگا،دنیا میں مسلسل آنے والی قدرتی آفات کی وجہ موسمیاتی تبدیلی ہے۔

وزیر اعظم اوریواین سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے بلوچستان کے ضلع جعفر آباد کی تحصیل اوستہ محمد میں کیمپ کا بھی دورہ کیا۔وزیراعلیٰ بلوچستان اورقائم مقام گورنر جان جمالی نے وزیراعظم او ریواین وفد کا استقبال کیا۔چیف سیکریٹری بلوچستان نے وزیر اعظم اور انتونیو گوتریس کو اوستہ محمد میں سیلابی تباہ کاریوں پر بریفنگ دی۔

بریفنگ میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان میں سیلاب سے کچے کے علاقے مکمل تباہ ہوئے ہیں۔بلوچستان میں سیلاب کے باعث مواصلاتی نظام کو نقصان پہنچا ۔جو علاقے سیلابی پانی میں ڈوب گئے وہاں لوگوں کے گھربھی تباہ ہوئے۔سیلاب سے ،کچے ،پکے مکانات منہدم ہوئے۔

سیلاب سے تعلیمی اداروں کو بھی نقصان پہنچا۔جن لوگوں کوریسکیو کیا انہیں کیمپوں میں منتقل کیاگیا ہے۔ہمیں متاثرین کے لیے مزید خیمے درکار ہیں۔ سیلاب کے باعث بلوچستان کا وسیع رقبہ متاثر ہوا۔بلوچستان میں سیلاب کے باعث ریلوے کا نظام متاثر ہے۔

وزیرِ اعظم اور سیکرٹری جنرل لاڑکانہ جائیں گے جہاں پر انکی ملاقات لاڑکانہ اور اس کے گردونواح کے سیلاب متاثرہ علاقوں سے آئے لوگوں سے ہوگی۔یو این سیکریٹری جنرل سیلاب متاثرین، فرسٹ ریسپانس فورس ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف سے بھی ملاقات کریں گے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو شدید بارشوں سے قدیم تہذیب موئن جو دڑو کے آثاروں کو ہونے والے نقصانات کے حوالے سے بھی آگاہ کیا جائے گا۔

متعلقہ پوسٹ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button